وزیرستان کی اس ننھی سی بچی کی کہانی، جس کے دونوں بازو بارودی سرنگ کے حادثے میں چھن گئے

وزیرستان کی اس ننھی سی بچی کی کہانی، جس کے دونوں بازو بارودی سرنگ کے حادثے میں چھن گئے تھے، انسانیت کی اصل تصویر پیش کرتی ہے۔ وہ بچی، جو ناامیدی اور دکھ کی آخری حدوں پر کھڑی تھی، اندر سے مکمل طور پر ٹوٹ چکی تھی۔ اس کی معصوم آنکھوں میں کھوئی ہوئی روشنی اور دل میں بےبسی کی گونج کسی کو بھی جھنجوڑ کر رکھ دیتی۔

لیکن ایکسپوژر وزٹ کے دوران میری جانب سے مسلسل کاؤنسلنگ اور محبت نے اس بچی کو ایک نئی زندگی دی۔ اس کے دل میں امید کا دیا جلایا اور حوصلے کے وہ پہاڑ تعمیر کیے جو کسی بھی رکاوٹ کو عبور کر سکتے ہیں۔ وہ بچی جو خود کو بوجھ سمجھنے لگی تھی، آج زندگی کو گلے لگانے کے لیے تیار ہے۔

جب وہ رخصت ہو رہی تھی، رضیہ محسود ڈیویلپمنٹ فاونڈیشن کی جانب سے اس کے ہاتھوں میں اسکول بیگ، نوٹ بکس، پنسل، اور دیگر تحائف دئیے گئے ، اور اس کے چہرے پر وہ مسکراہٹ تھی جو میری زندگی کا سب سے قیمتی تحفہ بن گئی۔ یہ لمحہ میرے لیے ایک یادگار خوشی تھی، کیونکہ یہ نہ صرف اس بچی کے لیے بلکہ میرے لیے بھی ایک نیا جنم تھا۔جب وہ آئی تو اپنی کہانی سناتے ہوئے تو رہی تھی مگر جاتے ہوئے وہ خوشی سے نہال تھی

یقیناً، انسانیت ہی سب سے بڑی دولت ہے۔ وہ خوشی جو دوسروں کے چہرے پر مسکراہٹ لا سکے، وہی اصل کامیابی ہے۔ یہ لمحے ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ ہماری چھوٹی سی کوشش کسی کی زندگی کو بدل سکتی ہے، اور اس سے بڑھ کر کوئی دولت نہیں

About the Author

Razia mehsood

i am from tehsil ladha south waziristan tribal district,i am the first active female journalist,Social worker,Social Activist,Chairperson District Comettee on the Status of Women SWTD.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these